مضامین
سوشل میڈیا کا جادو۔۔۔ توجہ طلب معاملات
گئے زمانے کی بات ہے کہ لوگ آپس میں مل جل کر رہتے تھے اور ہر دکھ سکھ میں بے لوث ایک دوسرے کا ساتھ دیتے تھے۔ ہر گاوں میں ایک چوپال ہوتی تھی جہاں روزانہ شام کو لوگ بیٹھتے تھے۔ ایک دوسرے سے دکھ سکھ کی باتیں کرتے اور ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھاتے تھے۔چوپال میں کبھی تو حالات حاضرہ پر تبصرے ہوتے اور کبھی قصے کہانیوں سے دل بہلایا جاتا۔
Essays
The Dream of e-Governance in Pakistan
The way power is exercised through a country’s economic, political, and social institutions comprises strategies, actions and processes through which citizens and institutions meet their obligations and talk over their differences. E-governance is an important step in the evolutionary process towards this end.
شاعری
اک بار تم مجھ سے روٹھے تھے
مجھے وہ لمحہ اب تک جاناںیاد ہے جیسے ہو کل کی بات
Poetry
The Oracle
A bird sits on a Sakura,A bird sits on the Great Oak.
Guest Corner
مہنگائی کم کیوں نہیں ہوتی؟
مہنگائی مہنگائی مہنگائی یہ کم کیوں نہیں ہوتی۔ ؟کیوں۔۔۔۔۔ کیونکہ دنیا کا کوئی بھی ملک مہنگائی کم نہیں کر سکتا۔ یہ دنیا ایک گلوبل ویلج بن چکی ہے تو ایسے میں ٹیکس اصلاحات کے ذریعے چیزوں کو مہنگا تو کیا جا سکتا ہے لیکن کوئی بھی چیز ایک خاص حد سے نیچے نہیں آ سکتی۔ پاکستان سمیت تمام غریب ممالک اپنی پوری توانائی چیزوں کو سستا کرنے میں لگا دیتے ہیں لیکن پھر بھی مہنگائی کم نہیں ہوتی۔
Book Reviews
Taaruf-e-Islam
آج کی اس جدید دنیا میں مذہب کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ تمام تر جدت کے باوجود دنیا کے سیاسی، معاشی اور معاشرتی معاملات میں جو تبدیلیاں وقوع پذیر ہو رہی ہیں ان کا ایک محرک مذہب بھی ہے۔ کسی مذہب کے اس جدید دنیا میں کردار پر بحث سے پہلے اس کا مکمل تعارف درکار ہوتا ہے جو کہ کسی ایک کتاب میں جامع طور پر پیش کرنا ایک کٹھن کام ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو زندگی کے تمام پہلو
افسانے
حِرص۔۔۔
”اماں یہ مرچکا ہے تم اس کو اب لے کر آرہی ہو"۔" نہ ڈاکٹر صاحبہ! ایہہ ساہ گھِندا پیا اے۔ تُساں ایکوں ڈیکھو تاں سہی"۔
Short Stories
Courage Begets Courage
It was the last time the boy could gaze at the fainted crescent that dwelled in the mystic and bizarre light of the night sky. Surrounded by his beloved ones, he could feel the immenseness of agony that accumulated somewhere in the hollowness of his mind. “Disfavouring of fate, undoubtedly, that was it”, the boy thought to himself.