مہنگائی کم کیوں نہیں ہوتی؟
مہنگائی مہنگائی مہنگائی یہ کم کیوں نہیں ہوتی۔ ؟کیوں۔۔۔۔۔ کیونکہ دنیا کا کوئی بھی ملک مہنگائی کم نہیں کر سکتا۔ یہ دنیا ایک گلوبل ویلج بن چکی ہے تو ایسے میں ٹیکس اصلاحات کے ذریعے چیزوں کو مہنگا تو کیا جا سکتا ہے لیکن کوئی بھی چیز ایک خاص حد سے نیچے نہیں آ سکتی۔ پاکستان سمیت تمام غریب ممالک اپنی پوری توانائی چیزوں کو سستا کرنے میں لگا دیتے ہیں لیکن پھر بھی مہنگائی کم نہیں ہوتی۔
حضرت بشر حافی ایک عظیم ولی
حضرت بشر حافی:ان کا مکمل نام بشر بن حارث بن عبد الرحمن بن عطاء بن هلال بن ماهان بن عبد الله،آپ کی کنیت ابو نصرتھی،اور نسبت مروزی،آپ کی ولادت ۱۵۲ھ۔ میں ہوئی تھی۔اکابر اولیا میں سے تھے ،آپ اپنے زمانے میں عقل و دانش ، عبادت و ریاضت، دینی استقامت، نفس کشی ، فضول باتوں سے دور رہنے کے معاملے میں اپنے زمانے کے تمام لوگوں پر فائق تھے۔
ہردیپ سنگھ رندھاوا ۔۔۔ٹوٹتے پنجاب کی داستان
اس ناول کی کہانی اسی فیصد سے زائد سچ پر مبنی ہے۔ باقی 20 فیصد کا چھوٹا سا فکشن میں نے صرف اور صرف اس لئے ہردیپ سنگھ کی داستان میں مکس کیا ہے تاکہ اس کہانی کی تلخی کو کم کیا جا سکے۔ ورنہ یہ کہانی اتنی درد ناک تھی کہ میں اسے سنتے ہوئے رو پڑا تھا۔ میرا اس کہانی کو لکھنے کا حوصلہ ہی نہیں تھا اور مجھے یہ بھی پتہ تھا کہ اگر میں نے سب کچھ سچ لکھ دیا تو میرے پڑھنے والوں کی برداشت بھی جواب دے جائے گی۔
بھولی چیز کو یاد کرو
موت! جی ہاں ،موت ایک ایسی حقیقت ہے جسے ہر مذہب کا ماننے والا بلکہ لا مذہب بھی مانتا ہے ۔لیکن آج ہر ایک اپنی موت کو فراموش کئے ہوئے ہے بہرکیف جو اللہ پاک و رسول ﷺ کے وجود ہی سے غافل و منکر ہیں ان سے اس بات کا کیا شکوہ ، افسوس تو ہم مسلمانوں پر ہے کہ دنیا کو آخرت کی کھیتی ماننے کے باوجود موت سے ، اس کی تیاری سے غافل ہیں ،نبی کریم ﷺ نے اپنی امت کو موت کو پیشِ نظر رکھنے کی تعلیم دی ہے
پانچ" میری آنکھ کے تارے مَحبت "چار" سے"
پانچ" میری آنکھ کے تارے مَحبت "چار" سے"سِلسِلے ملتے ہیں میرے اِک مُقدَّس غار سے
کتاب دوستی اور نظام ِتعلیم
کتاب ایک ایس دوست ہے جو بندے کی نہ تو خوش آمدانہ تعریف کرتا ہے اور نہ ہی اس کو برائی کے راستے پر ڈالتا ہے۔ یہ دوست اکتاہٹ میں مبتلا ہونے نہیں دیتا۔ یہ ایک ایسا پڑوسی ہے جو کبھی نقصان نہیں پہنچاتا۔ یہ ایک ایسا واقف کار ہے جو جھوٹ اور منافقت سے ناجائز فائدہ اْٹھانے نہیں دیتا۔جس طرح لباس انسان کے ظاہر کو خوبصورت بناتا ہے اسی طرح کتاب انسان کے باطن کو خوبصورت بناتی ہے۔ باطن میں خوبصورتی حُسنِ خیال سے