اک بار تم مجھ سے روٹھے تھے

اک بار تم مجھ سے روٹھے تھے

محمد عابد علی

پی ایس ٹو وائس چانسلر

 

مجھے وہ لمحہ اب تک جاناں

یاد ہے جیسے ہو کل کی بات

اک بار تم مجھ سے روٹھے تھے

شاید کہ مجھے آزمایا تھا

تو بادل گِھر کے آیا تھا

بارش بھی زور کی برسی تھی۔۔۔

یہ میرے لیے غم کی بارش تھی

مگر اس بے موسم برسات پر

باقی صحرا والوں نے

اک جشنِ عظیم منایا تھا

مجھے وہ لمحہ اب تک جاناں

یاد ہے جیسے ہو کل کی بات

اک بار تم مجھ سے روٹھے تھے۔۔۔۔