میں ہی کیوں
ملیحہ وسیم احمد
بی ایس انگلش
"میں ہی کیوں"الفاظ کا ایسا مجموعہ جو کسی کی بھی زندگی کی راہیں تاریک بنا سکتا ہےاور بس تھوڑے سے صبر اور بہت سی ہمت سے کسی کو زندگی کی نوید سنا سکتا ہے ۔
زندگی کی حسین پگڈنڈی میں اتار چڑھاؤ آنا ایک لازمی امر ہے۔۔۔ اور سیانے کہتے ہیں کہ زندگی کی مشکلات اور رُکاوٹیں زندگی کا حسن ہیں۔ اور ان رُکاوٹوں کو ہنس کر پار کرنا زندگی میں ایک کامیابی۔
زندگی میں ہمیشہ دو راستے آپکے منتظر رہتے ہیں۔ ان میں سے ایک کو چننے کا اختیار آپ کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔کسی راستے کو چننے کے لیے اسکی درستگی کا پتا اس بات سے ہوتا ہے کہ جس راستے کو آپ بغیر کسی رکاوٹ یا مشکل کے عبور کر رہے ہو تو جان لوکہ یہ کہ انتخاب درست نہیں...!! ہر کوئی اپنی زندگی میں اپنی منزل کا تعین کرتا ہے لیکن ہر اک اس کو پانے میں کامیاب نہیں رہتا۔جو کامیابی سے ہمکنار ہوئے وہ سرخرو ہوگئے اور ناکام ہمت ہار گئے..!! منزل کی کامیابی کے لیئے دن, ہفتوں, مہینوں یا سالوں کا تعین نہیں ہوتا...یہ وہ منزل پانے کی لگن اور جوش و جذبہ ہوتا ہے جو انسان کو اسکی منزلِ مقصود تک پہنچاتا ہے..!!! وقت کا ہمیشہ ہماری زندگی میں بہت اہم کردار رہا ہے..وقت, بیک وقت ظالم بھی ہے اور رحم دل بھی...کیوں کہ جو وقت سے سیکھ جاتے ہیں انکے لیئے وقت رحم دل ہے..اور جو زندگی کی ناکامی کا ذمہ دار وقت کو ٹھہراتے ہیں وہ ہمیشہ ان ہی مشکلات میں گھرے رہ جاتے ہیں...!!
آزمائش کے لیے اللہ پاک اپنے پسندیدہ بندوں کو چنتا ہے.. اور یہ انکے لیے ایک امتحان ہوتا ہے...اور بعض اوقات کوئی مشکل انسان کی خود کھڑی کی ہوئی ہوتی ہے جس سے وہ ناآشنا ہوتا ہے.. اور ان سب کا ذمہ دار وہ وقت کو ٹھہراتا ہے۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ کس راستے کا انتخاب کرتے ہیں..وقت کو مرہم بناتے ہیں یا انہی لوگوں میں شامل ہوجاتے ہیں جو وقت کو اپنی ناکامی کی بنیاد پر کٹہرے میں کھڑا کرتے ہیں...!!!
امتحان آزمائش اور مشکل یہ سب زندگی کا حصہ ہیں۔ اسکا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ آپ ہمت ہار جائیں اور مایوس ہوجائیں..بعض اوقات ہم پر جب پریشانی یا آزمائش آتی ہے تو اسکا حل تلاش کرنے کی بجائے ہم شکوے شکایات لے کر بیٹھ جاتے ہیں کہ میں ہی کیوں؟اپنے آپ کو اس "میں ہی کیوں" کی مایوسی سے نکالیں زندگی بہت سہل ہے!!! "میں ہی کیوں" یہ الفاظ کسی بھی انسان کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر سکتے ہیں.. کیونکہ اس "میں ہی کیوں" کی وجہ سے انسان اپنے رب سے مایوس ہوجاتا ہے وہ ذات جو ہر چیز پر قادر ہے..وہ جو سب سے بڑا منصف ہے وہ جو شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے وہ کیسے اپنے بندے کو مشکل میں ڈال سکتا ہے..کیسے؟
لوگ کہتے ہیں امیدیں رکھنے سے انسان مایوسی کی طرف سفر کرتاہے..میں کہتی ہوں یہ دنیا ہی امید پہ قائم ہے۔ امید ہوتی ہے تو پرندے روز رزق کی تلاش میں صبح سویرے سفر پر رواں ہوجاتے ہیں.. امید ہوتی ہے جینے کی تو اگلا لمحہ سہل ہوتا ہے.. امید ہوتی ہے تو ہر کالی رات کے بعد صبح کا اک نیا سویرا نکلتا ہے.. امید ہوتی ہے تو جینے کی آس ہر اگلے لمحے ہمیں پرسکون کیے دیتی ہے.. امید ہوتی ہے تو ہر کامیابی کی راہ پُرجوش اور لگن بھری ہوتی ہے۔
سنو!
پھر کیسے امید رکھنے سے انسان مایوسی کی طرف سفر کرسکتا ہے.. کوئی کیسے جینے کی آس ختم کر سکتا ہے.. کوئی کیسے مایوس ہوجاتا ہے.. مایوسی تو کفر ہے.. پھر کیسے اللہ پر کامل یقین رکھنے والے ناامید ہوسکتے ہیں..؟
وہ ذات جو اپنے ہر بندے کو ستر ماؤں سے زیادہ چاہتا ہے..وہ کیسے اپنے بندے کو اکیلا چھوڑ سکتا ہے.. کیسے؟ وہی تو ہے جو ہر مشکل کے ساتھ آسانی دیتا ہے..تو مایوسی کیسی؟ اپنے رب کی طرف پلٹ جائیں اس سے پہلے کہ موت مہلت نا دے...!!
زندگی گزارنے کے لیے چند اہم باتیں جو انسان کو اسکی منزل مقصود تک پہنچاتی ہیں...
پہلی یہ کہ ہمیں اپنا رونا اسکے سامنے رونا چاہئیے جو سب بدلنے پر قدرت رکھتا ہو, اور وہ میرے رب کے سوا کوئی نہیں..!!
دوسری بات ہمیں اس بات کا یقین رکھنا ہے جو ہماری تقدیر لکھنے والا ہے وہ جو ہم سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتا ہے وہ کیسے ہمارے ساتھ برا کر سکتا ہے..!!
تیسری بات اگر کبھی تھک جاؤ کسی بھی معاملے میں تو اسے اپنے رب کے سپرد کردو..یقین رکھو وہ تمھارے ساتھ بہترین معاملہ کرنے والا ہے...!!
میری زندگی میں یہ باتیں اسی طرح اہمیت کی حامل ہیں جس طرح سانس لینا.. اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان باتوں پر کتنا عمل کرتے ہیں...!!
اللہ ہم سب کا ہامی و ناصر ہو... آمین