ہوں گر ہزاروں جانیں تو بھی کروں تجھ پہ نثا ر
ثوبیہ مہرین
ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ سائنسز
"دادا جان! مجھے دعا کرنا نہیں آتا"۔۔۔ جائے نماز پہ چپک کے بیٹھے سات سال کے بچے نے معصومیت سے کہا۔
"چلو اس میں کیا مشکل ہے۔ آج سے تم اللہ سے یہ دعا مانگا کرو "یا اللہ میں تجھ سے ہدایت، تقویٰ، پاکدامنی اور(لوگوں سے) بے نیاز ہونے کا سوال کرتا ہوں"۔
"ارے ابا! آپ اتنی گہری باتیں کیوں سکھاتے ہیں جو یہ جذب ہی نہ کر سکے"۔
"آمنہ بیٹا بچپن کے ذہن میں آئی باتیں تاعمر اپنی جگہ بنائے رکھتی ہیں۔ تم بتلاؤ بھلا درخت کو بھی پانی جذب کرنا سکھایا جا سکتا ہے؟"
"اچھا بھئی آپ جانیں اور آپکا عزیز"۔ ماں نے ہربار کی طرح ہار مان کے کام سے کام رکھنے میں ہی بھلائی سمجھی۔
پینتیس سال بعد!۔۔۔
جموں کشمیر کے تنازعہ سے جان چھڑوانے کا عجب منصوبہ بھارتی چیف آف آرمی سٹاف نے پیش کیا۔
"میں نے لاہور جم خانہ میں چائے پینے کا خواب دیکھا ہے۔ ہاہا!۔۔۔ کیوں نہ اس خواب کی تعبیر کی جائے"۔ جیانتو ناتھ چوہدری نے سینہ چوڑا کرتے ہوئے اپنی فوج کو منصوبہ کہہ سنایا۔ بہت جلد اسے ادراک ہونا تھا کہنے اور ہونے میں کیا فرق ہوتا ہے۔
کمانڈر ان چیف آف پاکستان آرمی جنرل محمد موسیٰ نے سیکنڈ لفٹننٹ پنجاب میجر راجہ عزیز بھٹی کو سترہ پنجاب رجمنٹ کے اٹھائیس افسروں اور سپاہیوں کے ساتھ برکی سیکٹر پر بھارتی پیش قدمی روکنے کا حکم دیا۔
10 ستمبر صبح ساڑھے نو بجے!۔۔۔میجر عزیز کے سینے کو چیرتا فولادی گولہ پار ہوگیا۔
راجہ عزیز کو چیونٹی کے کاٹنے کا درد محسوس ہوا۔ آنکھیں میچنے سے پہلے انہوں نے اپنی بیٹی کا تصور کھینچا۔
"زینت! حوصلہ رکھنا یہ جنگ ختم ہونے والی ہے۔ مورخ سے کہنا۔۔۔ میرے ایئر مارشل اصغر خان اور نور خان کی منصوبہ بندی کو لکھنا نہ بھولے۔ وہ لکھے کیسی جواں مردی سے میرے ایم ایم عالم نے دشمن کے جہازوں کو مار گرایا۔ پی این ایس غازی کا خوف۔۔۔ وہ ضرور بیان کرے۔ وہ ان 5800 شہدا کا نام واضح بیان کرے۔ اس کو بتانا کیسے جنرل نرنجن پرساد زمانے بھر میں رسوا ہوگا۔ اسے کہنا وہ دیکھے کیسے جنرل ہربکش سنگھ اپنی شکست تسلیم کرتا ہے۔ مورخ سے کہنا وہ ان بھارتی فوجیوں کی وحشت کی انتہا لکھے جس نے انہیں کھیتوں میں چھپنے پہ مجبور کیا۔
میری زینت!۔۔۔ ظلم کا خاتمہ ازل سے ہوتا چلا آیا ہے۔ اب میرا لوگوں سے بے نیاز ہونے کا سوال پورا ہو چکا ہے۔ اور میرا جسم۔۔۔ کسی نشانِ حیدر کا منتظر نہ ہوگا۔۔۔
"ہم پر تو اللہ نے اپنا رنگ چڑھا دیا ہے، اور کون ہے جو اللہ سے بہتر رنگ چڑھائے؟"
"میرا سینہ تیری حرمت کا ہے سنگین حصار
"ہوں گر ہزاروں جانیں تو بھی کروں تجھ پہ نثا ر"۔۔۔